7 مئی 2013 - 19:30
شام پر اسرائیل کا حملہ، دنیا پرجنگلی قانون کے نفاذ کی علامت

آیت اللہ مکارم شیرازی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ حملہ کسی بھی عالمی یا انسانی قانون کے مطابق نہیں ہے کہا: یہ جو ایک ملک بغیر کسی جواز کے دوسرے ملک پر حملہ کر لیتا ہے اور کتنے لوگوں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیتا ہے یہ دنیا پر جنگلی قانون کے نفاذ کی علامت ہے کہ جس کی تائید امریکہ اور یورپی ممالک کرتے ہیں۔

اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے آج بدھ کے روز قم میں اپنے درس خارج کے دوران شام پر اسرائیلی حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا: اس حملہ نے بہت ساری چیزوں سے پردہ اٹھا دیا ہے اور یہ معلوم ہو گیا ہے کہ شام میں مسلح افراد جو اپنے آپ کو آزاد فوج کا نام دیتے ہیں سب اسرائیل کے کارندے ہیں اور اسرائیل نے انہی کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ حملہ کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا: اس حملہ سے یہ معلوم ہو گیا ہے کہ سعودی عرب، قطر اور ترکی اسرائیل کے پکے پٹھو ہیں۔آیت اللہ مکارم شیرازی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ حملہ کسی بھی عالمی اور انسانی قانون کے مطابق نہیں ہے کہا: یہ جو ایک ملک بغیر کسی جواز کے دوسرے ملک پر حملہ کرلیتا ہے اور کتنے لوگوں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیتا ہے یہ دنیا پر جنگلی قانون کے نفاذ کی علامت ہے کہ جس کی تائید امریکہ اور یورپی ممالک کرتے ہیں۔حوزہ علمیہ قم کے استاد بزرگوار نے فرمایا: یہ بین الاقوامی ادارے کس کام آئیں گے؟ کیا انہیں اس طرح کے مسائل میں مداخلت نہیں کرنا چاہیے؟ کیا دنیا میں اب کوئی قانون نہیں رہ گیا ہے؟ کیا جنگلی دور واپس آگیا ہے؟آیت اللہ مکارم شیرازی نے آخر میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ عرب لیگ ان حملوں میں خاموشی دکھا رہی ہے کہا: سعودی عرب نے اس حملہ کی مذمت تو کی ہے اور کہا ہے کہ ہم عربی ملک حملے کی حمایت نہیں کرتے۔ ان کی اس بات کا واقعی ثبوت تب ملے گا کہ جب وہ شام میں کسی گروہ کی حمایت نہیں کریں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲